سمیع اللہ سلیکشن کمیٹی سے مستعفی
آصف باجوہ کو سکریٹری بنائے جانے پر سابق اولمپئن سمیع اللہ نے پاکستان ہاکی فیڈریشن کی سلیکشن کمیٹی سے استعفی دے دیا ہے۔
ان کا استعفی ایسے وقت سامنے آیا ہے جب جونیئر ایشیا کپ کے لیے پاکستانی جونیئر ہاکی ٹیم کے ٹرائلز ہونے والے ہیں لیکن سمیع اللہ پاکستان ہاکی فیڈریشن کے معاملات میں حکومتی مداخلت سے خوش نہیں۔
سمیع اللہ نے بی بی سی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ ایک انتہائی جونیئر کھلاڑی کے ماتحت کام کرنا مناسب نہیں سمجھتے اور ان کا خیال ہے کہ آصف باجوہ کو موقع ملنا چاہیے کہ اگر وہ سیٹ اپ میں اپنی مرضی کی تبدیلی کرنا چاہتے ہیں وہ کریں۔
سمیع اللہ نے کہا کہ پاکستان ہاکی فیڈریشن ایک آزاد ادارہ ہے جس کے معاملات آئین کے مطابق چلتے ہیں ایسے میں وزارت کھیل کی جانب سے اس میں مداخلت اور سکریٹری کی تبدیلی اپنی نوعیت کی پہلی مثال ہے۔ حالانکہ اس معاملے کو زیادہ بہتر طریقے سے سلجھایا جاسکتا تھا۔
سمیع اللہ نے نوجوان کھلاڑیوں کو مشورہ دیا کہ وہ تحمل کا مظاہرہ کریں اور جذباتی ہوکر سسٹم کو خراب نہ کریں کیونکہ وزیراعظم ہاکی فیڈریشن کے پیٹرن انچیف ہیں اور کچھ عرصے بعد بھی اس طرح کے احکامات صادر ہوسکتے تھے۔
سمیع اللہ نے کہا کہ انہوں نے میرظفراللہ جمالی یا ساتھی سلیکٹرز سے اپنے استعفی کی بابت کوئی بات نہیں کی ہے کیونکہ وہ جو بھی فیصلہ کرتے ہیں سوچ سمجھ کر کرتے ہیں اور اصولی موقف پر یقین رکھتے ہیں۔
سمیع اللہ اپنے زمانے کے مشہور فارورڈ تھے جو ریٹائرمنٹ کے بعد منیجر، کوچ اور سلیکٹر کی ذمہ داریاں بھی نبھاتے رہے ہیں۔