’برطانیہ میں ستّر فیصد بھارتی ڈی وی ڈیز جعلی‘
دنیا بھر میں مقبول بھارتی فلموں کو اس وقت جس بڑے مسئلے کا سامنا ہے وہ ہے نقالی یا ’پائریسی‘۔
برٹش فونوگرافک انڈسٹری کے اندازوں کے مطابق برطانوی بازاروں اور سٹالز پر فروخت کی جانے والی بھارتی فلموں کی ستّر فیصد ڈی وی ڈیز جعلی ہوتی ہیں جبکہ ہالی وڈ کی فلموں میں یہ شرح صرف پانچ فیصد کے قریب ہے۔
مغربی لندن کا علاقہ ساؤتھ آل ایک ایسی جگہ ہے جہاں خوشبو دار کھانوں اور خوشنما ساڑیوں کی دکانوں کے علاوہ بالی وڈ فلموں اور گانوں کی ڈی وی ڈیز اور سی ڈیز بھی بڑی تعداد میں دستیاب ہوں۔
گزشتہ برس کے دوران پولیس اور متعلقہ حکام نے ساؤتھ آل کے علاقے میں بالی وڈ کی نقلی فلموں کا کاروبار کرنے والی کم از کم سات دکانوں کو بند کیا ہے اور ان گوداموں پر چھاپے مارے ہیں جہاں ان فلموں کی نقل بنائی جاتی تھی۔ تاہم ان کارروائیوں کے باوجود فلموں کی نقلی سی ڈیز اور ڈی وی ڈیز کا کاروبار ختم نہیں کیا جا سکا ہے۔
لندن کی ایلنگ کونسل کے سینئر ٹریڈنگ آفیسر محمد طارق کا کہنا ہے کہ ’جعلی سی ڈیز اور ڈی وی ڈیز بنانے والے لوگ ہی اس منظم جرم کے اصل گرگے ہیں‘۔
ساؤتھ آل میں فلموں کے ایک سٹال سے تین سو سے زائد نقلی سی ڈیز اور ڈی وی ڈیز برآمد کرنے والی ٹیم کے رکن پولیس سارجنٹ شاہد ملک کے مطابق ایک جعلی سی ڈی پر سٹال ہولڈرز کی لاگت ستّر سے اسّی پنس آتی ہے جبکہ وہ اسے کئی گنا منافع پر بیچتے ہیں‘۔ ان کے مطابق’ہم نے کئی جعلی ڈی وی ڈیز دیکھی ہیں اور ان کی کوالٹی اتنی بھی بری نہیں تھی‘۔