’مشاورت سے نیا صدر لائیں گے
پیپلزپارٹی کے شریک چئر پرسن آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ’جس ادارے نے ہم سے بے نظیر بھٹو کو چھین لیا ہم چاہتے ہیں کہ وہ ادارہ برقرار رہے ورنہ پاکستان میں بھی وار لارڈز ہونگے۔جیسے افغانستان میں فوج نہیں رہی تو ایک ایک پہاڑی پر کئی کئی جنگجو سردار چڑھ کر بیٹھ گئے‘۔وہ لاہور کے گورنر ہاؤس میں سنئیر صحافیوں کے ایک گروپ سے گفتگو کررہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ کسی کا نام لیے بغیر کہا کہ ’وہ جس ادارے کو کمزور کرنے جارہے ہیں اس کے سب سے زیادہ ڈسے ہوئے ہم ہیں۔ہم سے اس ادارے نے قربانیاں لی ہیں لیکن پھر بھی ہم اسے مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں‘۔
آصف زرداری نے کہا کہ ڈر اس بات سے ہے کہ جیسا افغانستان کے ساتھ ہوا وہ پاکستان کے ساتھ نہ ہوجائے۔ ’انقلاب ایران کے بعد ان کے عوام کا کیا بنا۔ ہم تو اٹھارہ کروڑ کا ملک ہیں ہم کہاں جائیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں نہیں سمجھتا کہ ملک ٹوٹنے کے بعد مجھے کہیں زمین کا ایک ٹکڑا بھی ملےگا۔شاہ ایران کو بھی دربدر ہوکر مصر میں دفن ہونے کی جگہ ملی۔ ہمیں افغانستان،انڈیا نہ ایران پناہ دے گا۔ہمیں تو یہیں رہنا ہوگا اور خود کو سنبھالنا ہوگا‘۔