’ججوں کی بحالی کوئی نہیں روک سکتا‘
مسلم لیگ نون کے قائد نواز شریف نے کہا ہے کہ ججوں کی بحالی کو کوئی نہیں روک کرسکتا اور ججوں کی بحالی کسی آئینی پیکج کے ذریعے نہیں بلکہ قرارداد کےذریعے ہوگی۔
نواز شریف نے یہ بات دبئی سے وطن واپس پہنچنے پر لاہور کے ہوائی اڈے پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔نواز شریف پیپلزپارٹی کے شریک آصف علی زرداری کے ساتھ عدلیہ کی بحالی کے معاملے پر مذاکرات کے بعد جمعرات اور جمعہ کی درمیانی شب اپنی مذاکراتی ٹیم کے ہمراہ پاکستان واپس پہنچے۔
مسلم لیگ نواز کے وفاقی و صوبائی وزراء، ارکان اسمبلی اور کارکنوں نے نواز شریف کا ہوائی اڈے پر استقبال کیا۔ اس موقع پر مسلم لیگ نون کے کارکنوں نے گو مشرف گو اور عدلیہ کو بحال کرو کے نعرے بھی لگائے۔
خیال رہے کہ نواز شریف نے مسلم لیگ نون کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی اور پارلیمانی پارٹی کا اجلاس جمعہ کے روز طلب کرلیا ہے جس میں مسلم لیگ ن کے قائد پیپلز پارٹی سے ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے اجلاس کے شرکا کو اعتماد میں لیا جائے گا اور اس اجلاس کے بعد ایک پریس کانفرنس میں نواز شریف دبئی مذاکرات میں ہونے والے فیصلوں کا اعلان کریں گے۔
نواز شریف لاہور کے ہوائی اڈے پر اپنی گفتگو میں کہا کہ جمعرات کو ہونے والے مذاکرات میں بڑی پیش رفت ہوئی ہے ۔ان کے بقول مسلم لیگ نون اور پیپلز پارٹی نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ اعلان مری کے مطابق ججوں کو دو نومبر والی پوزیش پر بحال کیا جائے گا۔
ان کا کہنا ہے کہ ججوں کی بحالی کو کوئی نہیں روک سکتا اور جج عزت اور وقار کے ساتھ اپنی عدالتوں میں واپس جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ ججوں کی بحالی کے لیے کیا گیا وعدہ آج وفا ہورہا ہے اور ججوں کی بحالی قرارداد کے ذریعے ہوگی جبکہ اعلان مری پر اس کی اصل روح کے مطابق عمل درآمد کیا جائے گا۔
نواز شریف نے چیف جسٹس پاکستان کی عہدے کی معیاد مقرر کرنے کے سوال کا جواب نہیں دیا اور کہاکہ ’میں کچھ نہیں کہہ سکتا‘۔
ان کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ نون نے یہ سب کچھ ذاتی مفاد میں نہیں بلکہ قومی مفاد میں کیا ہے اور اس سلسلہ میں انہوں نے پوری کوشش کی ہے اور آخری حد تک جاکر اپنا فرض اد کیا ہے۔
ان کے بقول قومی مفاد کے تحت مسلم لیگ نون اپنے امیدوار سے عدلیہ کی بحالی کا حلف لیا اور قومی مفاد میں ہی پیپلز پارٹی سے بات کرکے انہیں ججوں کی بحالی پر راضی کیا ہے۔
نواز شریف سے جب یہ پوچھا گیا کہ وہ کونسے نکات تھے جو ڈیڈ لاک کا باعث بنے تو انہوں نے کہا کہ جمعہ کو مسلم لیگ نون کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس میں کچھ باتیں بتائیں گے۔
ان کا کہنا ہے کہ صدر پرویز مشرف نے ججوں کو ان کےعہدوں سے ہٹاکر بڑا ظلم کیا ہے کہ لیکن اب اس ظلم کا ازالہ کیا جارہا ہے جو پاکستان میں ایک انقلابی قدم ہوگی۔
دوسری جانب ملک بھر کے وکلاء کی نمائندہ تنظم پاکستان بارکونسل کے اجلاس تین مئی کو اسلام آباد میں طلب کیا گیا ہے جس میں وکلاء اپنی آئندہ کی حکمت علمی کا اعلان کریں گے۔
وکلاء رہنما جسٹس ریٹائرڈ طارق محمود کا کہنا ہے کہ نواز شریف اور آصف زرداری مذاکرات کے فیصلوں کے اعلان کے بعد صورت حال واضح ہوگی اور ان فیصلوں کا جائزہ لے کر وکلاء اپنا آئندہ لائحہ ترتیب دیں گ